Masala e Jabar o Qadar by Syed Abul Aala Maududi

PKR280.00
In stock
SKU
Masala e Jabar o Qadar by Syed Abul Aala Maududi

کتاب         :      مسئلہ جبرو قدر

مصنف     :      مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ

صفحات    :       120

ناشر       :       اسلامک پبلی کیشنز(پرائیوٹ) لمیٹڈ

مسئلہ جبرو قدر کا فلاسفہ ہمیشہ سے محبوب و معرکہ آرا موضوع رہا ہے جبر وتفویض کا تاریخی ریشہ بہت قدیمی اور اختلافی بحث ہے سب سے پہلے اس مسئلہ کو اقدم الحکما ارسطو نے شروع کیا ہے۔ بعض دانشمندوں کا خیال ہے سب سے پہلے یہ بحث ہندوستان کے حکما اور فلاسفہ کے درمیان شروع ہوا۔ اس کے بعد مصری دانشمندوں نے اسے مورد بحث قرار دیا۔ یہاں تک کہ پانچ سو سال میلاد علوم و معارف سے پہلے سرزمین یونان میں مورد بحث قرار پایا۔
سقراط اور ان کے اولین شاگرد افلاطون جبر کے معتقد ہوئے اور کہنے لگے کہ انسان کسی بھی کام کے انجام دینے میں اختیار نہیں رکھتا۔اور یہ بحث لوگوں کے درمیان اس وقت تک باقی رہی کہ آفتاب اسلام طلوع ہوا اور اسلامی دانشمندوں کے درمیان علوم و معارف کا میدان کھل گیا۔ کہاگیا کہ جو بھی بندہ سے سرزدہ ہوتا ہے خدا کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔بلکہ خدا کا کردار فقط اس حد تک ہے کہ انسان کو توانائی اور قدرت عطا کرے تاکہ انسان جو چاہے کرے۔ اور کوئی مشیت یا ارادہ الہی اس کام کی انجام دہی کے لیے ہونا ضروری نہیں۔
زمانہ قدیم سے آج تک اس موضوع پر جتنی طبع آزمائی کی گئی ہے، شاید ہی کسی دوسرے موضوع پری کی گئی ہولیکن بہت کم ایسے لوگ ہیں جنھوں نے اس مسئلے کی حقیقت پالی ہو۔ مولانا سیدابوالاعلی مودودیؒ نے قدیم و جدید فلاسفہ کامکمل تجزیہ کر کے خالص اسلامی نقطہ نظر پیش کیا ہے اور اپنے مخصوص عالمانہ انداز میں اس عقدہ کی گرہ کشا ئی کی ہے اورحقیقت یہ ہے کہ اس کا حق ادا کر دیا ہے۔ اس کے مطالعہ سے جہاں ایک طرف مولانا موصوف کے تجربہ علمی کا اندازہ ہوگا وہیں دوسرا اس کو ایک معیاری کتاب بھی پائیں گے ہمیں اُمید ہے کہ کتاب بہت سے اُلجھے ہوئے ذہنوں کو صاف کرنے میں نہایت مفید ثابت ہوگی۔

More Information
Language Urdu
a lighthouse